تعارف ادارہ

اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَاللہِ الْاِسْلَامُ

ادیان عالم میں فقط اسلام ہی اللہ رب العزّت جلّ جلالہٗ کا پسندیدہ دین ہے جس کی تبلیغ و ترویج کے لئے حضور اکرم ﷺ کو مبعوث فرمایاگیا چونکہ آپ خاتم النبیین ہیں اور قیامت تک آپ کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا لہٰذا قیامت تک دعوت وتبلیغ کا فریضہ آپ کی امت کو سونپ کرفرمایا

وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ

ترجمہ: اور ضرور ہونی چاہئے تم میں سے ایک جماعت جو بلایا کرے نیکی کی طرف اور حکم دیا کرے بھلائی کا اور روکا کرے بدی سے ۔

امت محمدیہ کی فضیلت وفوقیت کی غرض و غایت یہی ہے کہ یہ امر بالمعروف ونھی عن المنکر کا فریضہ سرانجام دے ۔ علمائے راسخین اورصوفیائے کاملین اس عظیم مشن کی تبلیغ وتعمیر کےلئے مسلسل کوشاں ہیں مگر اس عالمگیر مشن کی جامعیت تقاضا کرتی ہے کہ اسے فقط علمائے کرام کے ساتھ مخصوص نہ سمجھا جائے بلکہ یہ ذمہ داری فرزندان توحید پر بھی پورے عملی تقاضوں کے ساتھ عائد ہوتی ہے ۔سلطان دو عالم ﷺ نے ملت اسلامیہ کے ہر فرد کو تبلیغ دین متین کے سلسلہ میںروشن کردار ادا کرنے کی تاکید فرمائی ہے ۔

ہم اپنے گردو پیش کے حالات کا جائزہ لے کر از خود فیصلہ کرسکتے ہیں کہ ہم نے اپنے اس منصبی فریضہ کو کس حد تک ادا کیاہے؟ ہمارا معاشرہ مغربی تہذیب کی اندھا دھند تقلید کررہاہے؟۔بالخصوص نوجوان طبقہ جو ملک وقوم کا سرمایہ اور روشن مستقبل کی ضمانت ہوا کرتاہے اسلامی روایات کو پس پشت ڈال کر غیراسلامی اقدار و نظریات کو اپنا رہاہے ۔ ہر طرف سے طاغوتی یلغار اورلادینی افکار کا سیلاب امنڈتا چلا آرہاہے جو ہمارے وطن عزیز کی نظریاتی بنیادوں اور جغرافیائی سرحدوں کے لئے زبردست خطرات کا باعث بن چکا ہے ۔ مذہبی طبقات باہمی منافرت اور مخالفت کا شکارہیں ،سیاسی فضائوں پرگہرے اندھیرے چھا چکے ہیں ، غیر اسلامی طاقتیں ہمارے حال پر طنزاً مسکرارہی ہیں ۔

اندریں حالات ضرورت اس امر کی ہے کہ امت مسلمہ کو بالعموم اور نوجوان نسل کو بالخصوص اعلی اسلامی افکار اور بلند روحانی اقدار سے روشناس کرایا جائے ۔ قرآن وسنت کی آفاقی تعلیمات کے احیاء وفروغ کے لئے عملی جدوجہد کی جائے تاکہ ہمارے نوجوان کردار و اطوار کے لحاظ سے اسلامی معاشرہ کے شایانِ شان مسلمان بن سکیں ۔ایسے مسلمان جو اسوۂ رسول ﷺ کی عملی تصویر ہوں اور بھٹکے ہوئے آہوان صحرا کو سوئے حرم لے کر چلیں اور منزل مقصود تک پہنچا سکیں ۔

انہی اعلی مقاصد کے حصول کے لئے عالم اسلام کی ممتاز علمی وروحانی شخصیت شارح مکتوبات امام ربانی حضرت علامہ ابوالبیان پیر محمد سعید احمد مجددی رحمۃ اللہ علیہ نے عالمی ادارہ تنظیم الاسلام کی بنیاد رکھی ہے ۔