تعلیمات مجددیہ کا فروغ

امام ربانی مجدد الف ثانی حضرت شیخ احمد فاروقی سرہندی رحمۃ اللہ علیہ برصغیر میں احیائے اسلام کے لئے عظیم الشان خدمات سرانجام دینے والے صوفیاء اور بزرگان دین میں نمایاں حیثیت کے حامل ہیں ۔ حضرت مجددالف ثانی رحمۃ اللہ علیہ وہ عظیم المرتبت ہستی ہیں جنہوں نے اسلام کی احیاء و تجدید فرمائی اور ملت اسلامیہ کو از سر نو زندہ کیا اسی بناء پر اکابرین امت نے آپ کو ’’مجد دا لف ثانی ‘‘ کا خطاب دیا۔ قبائے تجدید آپ کے جسم اقدس پر کچھ ایسی موزوں آئی ہے کہ لفظ ’’مجدد الف ثانی‘‘ آپ کی ذات کا تعارف بن گیاہے ۔

دو رجہانگیر سے لے کر اب تک جتنی بھی اسلامی اور انقلابی تحریکیں اٹھی ہیں وہ بالواسطہ یا بلاواسطہ حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ ہی کا فیض تجدید ہے ۔ شاہ جہاں کی اسلام دوستی ، عالمگیر کی علمی خدمات ، حضرت شاہ ولی اللہ کا فلسفہ ، برصغیر پاک وہند میں اسلامی قدروں کا احیاء ، شریعت کی بالادستی اور طریقت کی ہمہ گیری ، تحریک پاکستان ، تحریک ختم نبوت، جہاد افغانستان اور تحریک آزادی کشمیر یہاں تک کہ روس میں اسلامی انقلاب کی کڑیاں بھی حضرت مجدد الف ثانی کی تجدیدی تعلیمات سے جاملتی ہیں ۔

دور حاضر میں حضرت امام ربانی مجددالف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کی انقلاب آفریں تعلیمات ، فکر انگیز ارشادات اور ایمان افروز فرمودات سے عوام الناس کو روشناس کرانا اشد ضروری ہے ۔ بحمدہ تعالیٰ عالمی ادارہ تنظیم الاسلام کے زیر اہتمام تعلیمات مجددیہ کے فروغ واحیاء کا سلسلہ بھی جاری و ساری ہے۔ والحمدللہ علی ذالک