روحانی وفکری تربیت

دین اسلام کی سربلندی اور سرفرازی کا کام سرانجام دینے کے لئے فکری وروحانی تربیت انتہائی ضروری ہے ۔ا س کے حصول کے لئے شیخ کامل اور مربی کی ہمہ گیر نگاہوں کی ضرورت ہوتی ہے جو فقر اور عشق کے ذریعے ایسے باعمل اور پیکر اخلاص افراد تیار کرے جو بیک وقت میدان کے غازی بھی ہوں اور مسجد کے نمازی بھی ، جو مجاہد باوفا بھی ہوں اور زاہد بے ریا بھی ، جو تصوف و طریقت کے علمبردار بھی ہوں، اور سنت وشریعت کے پاسدار بھی ۔ ماتریدی ، غزالی اورمجدد الف ثانی کی فکر کے محافظ و حامل بھی ہوں اوراسلامی تعلیمات کے عالم و عامل بھی ۔ ان کے سینوں میں شوکت اسلام کی شمع کا نور بھی چمک رہا ہو اور ان کے دلوں میں معاشرتی تطہیراور اسلامی انقلاب کا شعور بھی جھلک رہا ہو۔ شیخ طریقت حضرت علامہ ابوالبیان پیرمحمد سعید احمد مجددی رحمۃ اللہ علیہ نے ایسے ہی افراد کا رتیار کرنے کا بیڑا اٹھایا اور اسی مقصد کے لئے اپنے حسن عمل اورمخلصانہ کردار کے ذریعے اسلاف امت کی طرز پرروحانی وفکری تربیت کاایک مربوط نظام قائم کیا۔ درس قرآن وحدیث ، درس تصوف ، حلقہ ہائے ذکر و فکر ، مراقبات ومدارج سلوک طے کرنا آپ کی ترجیحات کے بنیادی عناصر ہیں ۔